by road Hajj by Zartashia zareen

حج کو مزید سستا بنانا: پاکستان سے سڑک کے سفر کے مواقع

تعارف:
پوری دنیا کے مسلمانوں کا ایک بنیادی مذہبی فریضہ ہے جسے حج یا مکہ کی مقدس زیارت کے نام سے جانا جاتا ہے۔ تاہم، حج کرنے کی لاگت زیادہ ہو سکتی ہے، خاص طور پر پاکستان کے لوگوں کے لیے۔ حکومتی اقدامات اور سڑک کے سفر کے امکانات کو دیکھنا ان متعدد اقدامات کی صرف دو مثالیں ہیں جن سے اس روحانی سفر کو مزید سستا اور قابل رسائی بنایا جا سکتا ہے۔ معاون ثبوت کے ساتھ، یہ مضمون ان مسائل کا جائزہ لینے اور کچھ ممکنہ علاج پیش کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

حکومتی اقدامات: حکومت اپنے شہریوں کو سستے حج کے تجربات میں مدد فراہم کرنے کے لیے ضروری ہے۔ مندرجہ ذیل اقدامات کئے جا سکتے ہیں:
پاکستان حج پالیسی 2022 میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستانی عازمین کے لیے حج کے مجموعی اخراجات کو کم کرنے کے لیے متعدد سبسڈیز اور مالی معاونت کے پروگرام پیش کرتی ہے۔ زیادہ سے زیادہ افراد کو سستی قیمت پر حج کرنے کے قابل بنانے کے لیے، حکومت نے حال ہی میں دستیاب رعایتی حج پیکجوں کی تعداد کو بڑھایا ہے۔ 2022 میں حج کی مجموعی لاگت کا 60% سے زیادہ پر حکومت کی طرف سے سبسڈی دی گئی، جس سے یہ بہت سے لوگوں کے لیے قابل رسائی ہو گیا۔

ب) شفافیت اور احتساب: حج درخواستوں کے انتخاب اور رقم کے استعمال دونوں میں شفافیت کو یقینی بنانا بہت ضروری ہے۔ حکومت بدعنوانی سے چھٹکارا حاصل کر سکتی ہے اور اس بات کو یقینی بنا سکتی ہے کہ حجاج کی مدد کے لیے شفاف طریقہ کار کے ذریعے رقم دانشمندی سے خرچ کی جائے۔ پاکستانی حکومت نے ایک آن لائن درخواست کا نظام نافذ کیا ہے اور شفافیت کو بڑھانے کی کوششوں کے تحت حج امیدواروں کے انتخاب کے لیے کمپیوٹرائزڈ بیلٹنگ کا طریقہ کار منعقد کیا ہے۔

ج) گفت و شنید کے ذریعے بہتر سودے حاصل کرنا: سفر، رہائش اور دیگر ضروریات کے لیے زیادہ سستی قیمتیں حاصل کرنے کے لیے، حکومت ٹریول کمپنیوں، ایئر لائنز اور دیگر خدمات فراہم کرنے والوں کے ساتھ بات چیت میں مشغول ہو سکتی ہے۔ حکومت بہت سے عازمین کی اجتماعی قوت خرید کا استعمال کرتے ہوئے کم قیمتوں کو حاصل کرنے اور حج کی ادائیگی میں دلچسپی رکھنے والوں کو بچتیں منتقل کرنے میں کامیاب ہے۔ اس طرح کی باتیں حاجیوں کے مجموعی مالی بوجھ کو بہت حد تک کم کر سکتی ہیں۔

سڑک کے سفر کے امکانات: اگرچہ حج کے لیے مکہ جانے کا سب سے زیادہ مقبول طریقہ پرواز ہے، لیکن پاکستان سے سڑک کے سفر کے لیے آپ کے اختیارات پر غور کرنے سے آپ کو کافی رقم کی بچت ہو سکتی ہے۔ یہاں سوچنے کے لیے کچھ چیزیں ہیں:
a) لاگت کی تاثیر: پرواز کے مقابلے میں، کار سے سفر کرنا عام طور پر کم مہنگا ہوتا ہے۔ حج کے لیے ہوائی سفر کی قیمت پیکج اور ایئر لائن کے لحاظ سے فی شخص PKR 300,000 سے PKR 600,000 (تقریباً USD 2,000 سے USD 4,000) تک مختلف ہو سکتی ہے۔ یہ بات پاکستان ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کی ایک تحقیق میں بتائی گئی ہے۔ اس کے برعکس، سڑک کے ذریعے سفر کی قیمت کافی کم مہنگی ہو سکتی ہے، جس کی اوسط PKR 100,000 اور PKR 200,000 (تقریباً USD 670 اور USD 1,340) فی شخص ہے۔ پرواز کی لاگت، جو حج کے مجموعی اخراجات کا ایک اہم حصہ بن سکتی ہے، ان عازمین کے لیے کم کی جا سکتی ہے جو کار کے ذریعے سفر کرنے کا انتخاب کرتے ہیں۔

ب) اسکو مزید پر اثر بنانے کے لئیے ایک چحوٹی سی تحقیق آپ کت سامنے رکھتے ہیں۔ اسکو غور سے دیکھئیے۔ تمام اسلامی حکومتوں سے درخواست ہے کے بائی روڈ حج کو دوبارہ رائج کیا جائے۔

اگر اپنی گاڑی پر کویٹہ پاکستان سے حج یا عمرے کا سفر کریں تو اس سفر کے لئے کتنا وقت اور خرچ درکار ہوگا؟

تحقیق اور کیلکولیشن کے بعد۔۔۔۔
گوگل کا کہنا ہے کہ کویٹہ سے مکہ مکرمہ تک ایک طرف کا کل فاصلہ 4036 کلومیٹر ہے، اس اعتبار سے دوطرفہ فاصلہ لگ بھگ 8072 کلومیٹر ہوا،


اچھی اور آرام دہ کار عام طور پر کم از کم بھی پندرہ کلومیٹر کی ایوریج دیتی ہے، ، اگر پندرہ کلومیٹر فی لٹر کی ایوریج کا حساب لگایا جائے تو سفر میں کل538لیٹر پیٹرول درکار ہوگا۔
پیٹرول اس وقت پاکستان میں 260 روپیہ لیٹر چل رہا ہے، اس حساب سے538لیٹر پیٹرول میں 140000روپے کا، یہ ریٹ پاکستان کے حساب سے لگایا گیا ہے جبکہ ایران اور عرب ممالک میں جاکر پیٹرول سستا ہوجاتا ہے، اس حساب سے پیٹرول کا خرچ یقیناً اور کم آئے گا۔ ایک کار میں چار افراد ہو تو فی فرد 35000 لگےگا۔
باقی رہی بات وقت کی، تو گوگل ہی کے مطابق اس سفر میں ایک طرف کے لیے تقریباً 50 گھنٹے کا وقت درکار ہے، یعنی اگر مسافر روز صرف 12 گھنٹے بھی سفر کریں، باقی وقت آرام کریں تو بھی چار دن میں آرام و سکون سے ان شاء اللہ پہنچ سکتے ہے۔

ج) لچک اور سہولت: سڑک کے ذریعے سفر کرنا روانگی کی تاریخوں کے لحاظ سے زیادہ لچک پیش کرتا ہے، جس سے حجاج کرام اپنے مالی وسائل کے مطابق اپنے سفر کو منظم کرنے کے قابل بناتے ہیں۔ معمولی مالی وسائل کے حامل لوگ جن کو یاترا کے لیے فنڈز کے لیے اضافی وقت درکار ہو سکتا ہے خاص طور پر اس لچک سے فائدہ اٹھائیں گے۔ سڑک کا سفر ضروری اشیاء اور سامان کی نقل و حمل کو بھی آسان بناتا ہے اور راستے میں مزید مقدس مقامات کو دیکھنے کا موقع فراہم کرتا ہے، جس سے زیارت کے تجربے میں اضافہ ہوتا ہے۔

د) گروپ سفر اور جمع شدہ اخراجات: گروپ سفر کی حوصلہ افزائی کرکے، جمع شدہ اخراجات اخراجات کو کم کرنے میں مدد کرسکتے ہیں۔ یاتری سفر کو مزید سستا بنانے کے لیے سفری پارٹیوں کا اہتمام کر سکتے ہیں اور کھانے، قیام اور نقل و حمل کے اخراجات تقسیم کر سکتے ہیں۔ وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے ایک سروے سے پتا چلا ہے کہ پاکستان میں تقریباً 40 فیصد حج درخواست دہندگان نے اہم ڈرائیور کے طور پر لاگت کی بچت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ گروپس میں سفر کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کس طرح مشترکہ اخراجات اور گروپ ٹریول اخراجات کو نمایاں طور پر کم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ر) بنیادی ڈھانچے کی ترقی: اگر آپ حج کے لیے سڑک کے سفر کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتے ہیں تو سڑک کے بنیادی ڈھانچے اور سہولیات کو بڑھانے میں سرمایہ کاری کرنا بہت ضروری ہے۔ سفر کے راستوں کے ساتھ ساتھ، حکومت آرام سے آراستہ جگہوں، گیس اسٹیشنوں اور نماز اور وضو کے مقامات کی تعمیر کے لیے رقم مختص کر سکتی ہے۔ مزید برآں، حج کے راستے کو صحیح طریقے سے برقرار رکھنا اور اس کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے حفاظتی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے۔ حکومت بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں سرمایہ کاری کرکے، حجاج کو ایک عملی اور سستی متبادل فراہم کرکے سڑک کے سفر کے انتخاب کی قابل عملیت اور اپیل کو بڑھا سکتی ہے۔

نتیجہ: پاکستانی مسلمانوں کے لیے حج کی استطاعت میں اضافہ ایک کثیر جہتی حکمت عملی پر مشتمل ہے جس میں حکومتی اقدامات شامل ہیں اور نقل و حمل کے متبادل طریقوں پر غور کرنا ہے۔ حاجیوں پر مجموعی مالی بوجھ کو کم کرنے کے لیے حکومت مالی امداد، سبسڈی،اور بہتر قیمتیں. وسائل کے بہترین استعمال کو یقینی بنانے کے لیے انتخاب کے عمل اور بجٹ کے استعمال میں شفافیت اور جوابدہی ضروری ہے۔ سڑک کے سفر کے فوائد میں لاگت کی تاثیر، لچک، اور گروپوں میں سفر کرتے وقت مشترکہ اخراجات شامل ہیں۔ سڑک کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں سرمایہ کاری سے سڑک کے سفر کے اختیارات کی عملداری اور اپیل میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔

زرتاشیہ زریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

× How can I help you?